اسلام آبا د(نیوز ڈیسک ) پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کا گزشتہ روز آئی سی سی ورلڈکپ میں سری لنکا کے خلاف شاندار جیت فلسطینیوں کے نام کرنا بھارتیوں کو پسند نہ آیا۔ حیدر آباد کے راجیو گاندھی اسٹیڈیم میں گزشتہ روز کھیلے گئے ورلڈکپ کے میچ میں پاکستان نے سری لنکا کی جانب سے دیا گیا 345 رنز کا ہدف 4 وکٹوں کے نقصان پر 10 گیندوں قبل پورا کیا۔ پاکستان کی جانب سے عبد اللہ شفیق اور وکٹ کیپر محمد رضوان نے شاندار سنچریاں اسکور کیں اور محمد رضوان کو 131 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ سری لنکا کے خلاف میچ کے بعد محمد رضوان نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا ۔
This was for our brothers and sisters in Gaza. 🤲🏼
Happy to contribute in the win. Credits to the whole team and especially Abdullah Shafique and Hassan Ali for making it easier.
Extremely grateful to the people of Hyderabad for the amazing hospitality and support throughout.
— Muhammad Rizwan (@iMRizwanPak) October 11, 2023
محمد رضوان نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں لکھا ‘یہ جیت غزہ میں موجود ہمارے بہن بھائیوں کے لیے ہے’، ساتھ میں انہوں نے دعا والا ایموجی بھی بنایا۔
اس کے علاوہ وکٹ کیپر بیٹر نے لکھا کہ’ جیت میں اپنا حصہ ملانے پر خوشی ہے لیکن جیت کا کریڈٹ پوری ٹیم کو جاتا ہے، خاص طور پر عبد اللہ شفیق اور حسن علی جنہوں نے قومی ٹیم کی جیت کو آسان بنایا’۔
تاہم رضوان کا جیت غزہ کے بہن بھائیوں کےنام کرنا بھارتی اسپورٹس جرنلسٹ وکرانت گپتا کو بالکل نہ بھایا اور انہوں نے آئی سی سی سے سوال کردیا۔
وکرانت گپتا نے سوشل میڈیا پر رضوان کے بیان کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ‘کیا کرکٹرز کو آئی سی سی ایونٹس کے دوران سیاسی اور مذہبی بیانات دینے پر پابندی نہیں؟، مجھے یاد ہے کہ 2019 کے ورلڈکپ کے دوران مہندرا سنگھ دھونی کو اپنے دستانے سے آرمی کا نشان ہٹانے کو کہا گیا تھا۔ انہوں نے آئی سی سی سے سوال کیا کہ کیا رضوان کے اس عمل کی اجازت ہے؟
Is this allowed @ICC ? I remember Dhoni was asked to remove the Army insignia from his gloves during the World Cup 2019
Aren’t cricketers prohibited from making political and religious statements during ICC events? https://t.co/3k5uKf4mXH— Vikrant Gupta (@vikrantgupta73) October 11, 2023