سرینگر(نیوز ڈیسک ) کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جاری ظلم و بربریت پر بھارت کو جوابدہ بنائے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فوج ، پیراملٹری فورسز، پولیس اوراین آئی اے اورایس آئی اے سمیت تحقیقاتی ایجنسیوں کے اہلکار محاصرے اورتلاشی کی نام نہاد کارروائیوں اورگھروں پر چھاپوں کے دوران بے گناہ کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں اور ان کی املاک، دستاویزات اور موبائل فون ضبط کر رہے ہیں تاکہ حق خودارادیت کے لئے ان کے جائز مطالبے کو دبایا جاسکے جس کا وعدہ ان سے اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کیاگیاہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال کے دوران متعدد نوجوانوں کو شہیدکیا گیا جبکہ ہزاروں افراد کو گرفتار کیا گیا لیکن عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارت کی بدترین ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا ۔
دریں اثنا ء سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت حق خودارادیت کے حصول کے لیے کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کے لیے اپنی تحقیقاتی ایجنسیوں کو استعمال کررہی ہے۔سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے سرینگر میں اپنے انٹرویوز اور بیانات میں کہا کہ بھارت کی تحقیقاتی ایجنسیاں این آئی اے اورایس آئی اے روزانہ کی بنیاد پر کشمیریوں کو ہراساں کرنے اور انہیں ڈرانے دھمکانے کے لیے چھاپے مار رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ این آئی اے اور ایس آئی اے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں حریت رہنمائوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور یہاں تک کہ عام لوگوں کے گھروں پر مسلسل چھاپے ماررہی ہیں اور ان کارروائیوں کا مقصد ان لوگوں کو نشانہ بنانا ہے جو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بی جے پی کی حمایت کرنے سے انکار کررہے ہیں۔سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت اپنی تحقیقاتی ایجنسیوں کو کشمیریوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔ مودی حکومت عدلیہ کو بھی کشمیریوں کو دبانے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ حریت رہنمائوں، صحافیوں، علمائے دین اور یہاں تک کہ عام کشمیریوں کو بھی جھوٹے مقدمات میں پھنسایا جارہا ہے۔سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا کہ سیاسی نظریات اور حق خودارادیت کی جدوجہد سے وابستگی کی وجہ سے حریت پسند کشمیریوں کے خلاف کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم کا سامنا کرنے کے باوجود کشمیری عوام آزادی کے نصب العین کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں ۔ انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں غیر قانونی گرفتایوںکا نوٹس لیں۔