سرینگر (نیوز ڈیسک ) ہندوتوا تنظیموں نے بھارتی شہر پونے کے ایک ادارے کو کشمیری صحافی سفینہ نبی کو دیا جانے والا ایوارڈ منسوخ کرنے پر مجبور کر دیا۔ سفینہ نبی کو مہاراشٹرا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ورلڈ پیس یونیورسٹی کے ذریعہ چلائے جانے والے جرنلزم اسکول کے ذریعہ قائم کردہ میڈیا ایوارڈ کے لئے منتخب کیا گیا تھا۔
دی وائر کی ایک رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی کی انتظامیہ نے ہندوتوا بی جے پی ،آر ایس ایس، وی ایچ پی اوربجرنگ دل کے سیاسی دباو¿ کے تحت ایوارڈ منسوخ کر دیا۔ سفینہ نبی کو ’کشمیر کی آدھی بیوائیں‘ کے عنوان سے انکی رپورٹ پر یہ ایوارڈ دیا گیا تھا۔ انہیں اپنے ایوارڈ کی خبر 11 اکتوبر کو ای میل اور فون کال کے ذریعے دی گئی تھی ۔ سفینہ نبی کو17 اکتوبر کو ایوارڈ کے حصول کیلئے پونے کے لیے روانہ ہونا تھا تاہم16 اکتوبر کی دوپہر کو مہاراشٹرا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ورلڈ پیس یونیورسٹی کے ایک نامعلوم فیکلٹی رکن نے انہیں ایوارڈ کی منسوخی کی اطلاع دی۔انہیں یہ بھی کہا گیاکہ ایوارڈکی منسوخی کی وجہ سیاسی دباو¿ تھا ۔
جیوری ارکا ن نے سفینہ نبی کو ایواڈ کی منسوخی پر بطور احتجاج تقریب میں شرکت سے انکار کیا اور کہا کہ کشمیری صحافیوں کو مکمل طور سنسر شپ کا سامنا ہے اور انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے۔