سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پراسرار طورپر آتشزدگی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے دوران دکانداروں نے حال ہی میں سرینگر میں نصف درجن دکانوں کو آگ لگانے میں نقاب پوش افراد کے ملوث ہونے کی نشاندہی کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج کو ثبوت کے طور پر پیش کرتے ہوئے دکانداروں نے اسے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی قیادت میں ہندوتوا بریگیڈ کی ایک سازش قرار دیا، جس کا مقصد شرینگرشہر کے بٹہ مالو کمپلیکس کو کشمیریوں سے خالی کراناہے ۔آتشزدگی کایہ واقعہ پیر کی شب پیش آیا جب دکانداروں کے مطابق نقاب پوش افراد نے پیٹرول چھڑک کر دکانوں کو آگ لگا دی جس سے وہ جل کر خاکستر ہوگئیں۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ آتشزدگی کے اس واقعے میں چھ دکانوں کو نقصان پہنچاہے۔دکانداروں نے کہناتھا کہ سرینگر جیسے اہم شہر میں آتشزدگی کایہ واقعہ کیسے ہو سکتا ہے؟ اس سے کشمیریوں کی سلامتی پر سوالات اٹھ گئے ہیں۔ انہوں نے قابض حکام سے اس واقعے کی تحقیقات کرنے اور اس میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کامطالبہ کیا ۔