نئی دلی(نیوز ڈیسک )بھارتی سپریم کورٹ نے گانگریس پارٹی کے رہنماء راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت کی بحالی کیخلاف دائر مفاد عامہ کی ایک درخواست کو مسترد کردیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جسٹس بی آر گوائی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے ایک بنچ نے ایڈووکیٹ اشوک پانڈے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ۔ انہوں نے کہاکہ یہ درخواست قانون کے عمل کا غلط استعمال ہے کیونکہ درخواست گزار کے کسی بنیادی حق کی خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے ۔ لوک سبھا سکریٹریٹ نے سپریم کورٹ کی طرف سے 4 اگست کو راہل گاندھی کی مودی کنیت والے مقدمے میں ان کی سزا کالعدم قراردینے کے بعد انکی رکنیت بحال کردی تھی۔راہل گاندھی نے 13اپریل 2019 کو کرناٹک کے علاقے کولار میں ایک انتخابی ریلی کے دوران کہاتھا کہ ”مودی تمام چوروں کا مشترکہ کنیت کیسے ہے؟” ۔ان کے اس الزام پر بی جے پی کے لیڈروں نے ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کرایا تھا۔رواں سال مارچ میں ان کے خلاف عدالت کی طرف سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد انکی لوک سبھاکی رکنیت ختم کر دی گئی تھی ۔