سرینگر(نیوز ڈیسک )نریندر مودی کی مسلط کردہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آر ایس ایس کے ہندوتوا نظریے کو مسلط کرنے کی کوششوں کے تحت سرینگرکے لال چوک میں ہندو دیوتا ہنومان کی تعریف میں بھجن” ہنومان چالیسہ” کا اہتمام کیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہنومان چالیسہ کے لیے بھارت سے بڑی تعداد میں ہندوئوں کو لایا گیا تھا۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی۔ ویڈیو میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سرینگر کے لال چوک میں ہنومان چالیسہ کیا جا رہا ہے۔وائرل ویڈیو میں لال چوک کا ایک مندر دکھایا گیا ہے۔ اس میں کئی لوگ سڑک کے کنارے کھڑے ہو کر پوجا کرتے نظر آرہے ہیں۔ اس کے علاوہ حفاظتی انتظامات بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ ویڈیو مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر وائرل ہو رہی ہے۔واضح رہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلم تشخص کو مٹانے اور علاقے میں آر ایس ایس اور دیگر انتہا پسند ہندو تنظیموں کے ہندوتوا نظریے کو مسلط کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔مقبوضہ جموں وکشمیرمیں عارضی طور پر مقیم بھارتی شہریوں کو ووٹ ڈالنے کا حق دینا اورعلاقے میں ہندوتوا کے ایجنڈے کو نافذ کرنا کشمیریوں کو ہمیشہ کے لیے غلام بنانے کی گہری سازش کا حصہ ہے۔