سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے قابض انتظامیہ کی طرف سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میرواعظ عمر فاروق کو اپنی رہائش گاہ پر مسلسل نظر بند رکھنے اور ان کی منصبی اور مذہبی فرائض کی ادائیگی پرپابندیاں عائد کئے جانے پر شدید حیرت اور افسوس کا اظہارکیاہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے ایک بیان میں کہا کہ میرواعظ کو آج حسب پروگرام ادارئہ اوقاف غوثیہ سرائے بالا کی دعوت پر حضرت پیران پیر شیخ سید عبدالقادر جیلانی کے عرس مبارک کے سلسلے میں منعقدہ سیرتی مجلس سے خطاب کرنا تھا لیکن قابض انتظامیہ نے کوئی معقول وجہ بتائے بغیرمیرواعظ کی نظر بندی کو جاری رکھتے ہوئے انہیںوہاں جانے کی اجازت نہیں دی ۔بیان میں کہا گیا کہ میرواعظ عمرفاروق کے حوالے سے جو 15اکتوبر2023سے مسلسل گھر میں نظر بند ہیں ، قابض انتظامیہ کا یہ رویہ مسلمانان کشمیر کیلئے مایوسی اور تکلیف کا باعث بنتا ہے ۔بیان میں کہا گیا کہ میرواعظ عمر فاروق کے پروگرام کے حوالے سے آستانہ غوثیہ سرائے بالا میں ان کے وعظ و تبلیغ کو سننے کیلئے کثیر تعداد میں لوگ جمع ہوئے تھے لیکن نظر بندی کی وجہ سے ان میں شدید مایوسی اور اضطراب پیدا ہوا۔بیان میں کہا گیا کہ ایک طرف قابض انتظامیہ حالات سازگار ہونے کا دعویٰ کرتی ہے اوردوسری طرف خالصتاً مذہبی پروگراموں پرپابندیاں عائد کرنا سمجھ سے بالا تر ہے ۔