سرینگر(نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے1947میں مقبوضہ علاقے پر قبضے کے بعد گزشتہ76برسوں میں 5 لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیاہے جن میں صرف ڈھائی لاکھ سے زائد کشمیریوں کو جموں میں شہید کیاگیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ27 اکتوبر 1947 سے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر سے 35 لاکھ سے زائد کشمیری آزاد جموں وکشمیر، پاکستان اور دنیا کے دیگر حصوں میں ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا کہ بھارتی فوجیوںنے جنوری 1989 سے 27 اکتوبر 2023 تک 96ہزار2سو62کشمیریوں کو شہید کیا ہے جن میں سے7ہزار3سو16کو دوران حراست وحشیانہ تشدد اورجعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا۔بھارتی فوجیوں نے اس عرصے کے دوران 1لاکھ68ہزار5سو 67کشمیریوں کو گرفتارکیا، 1لاکھ10ہزار5سو04مکانات اور دیگر عمارتیں تباہ کیں۔ بھارتی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں اس عرصے کے دوران 22ہزار9سو63خواتین بیوہ جبکہ1لاکھ7ہزا9سو14بچے یتیم ہوئے۔ بھارتی فوجیوںنے جنوری 1989 سے اب تک 11ہزار2سو59خواتین کی آبرو ریزی کی ۔
رپورٹ میں سرینگر میں قائم ایک ریسرچ سیل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں تعینات بھارتی فوجیوں کی اصل تعداد 15لاکھ ایک ہزار کے لگ بھگ ہے ۔ بھارتی فوج کے اہلکاروں کی تعداد 7لاکھ50ہزار، پیرا ملٹری اہلکاروں کی تعداد 5لاکھ 35ہزار، پولیس اہلکاروں کی تعداد 1لاکھ30ہزار، اسپیشل پولیس آفیسرز کی تعداد 35ہزار جبکہ ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کے اہلکاروں کی تعداد 50 ہزارہے۔ مجموعی طور پر یہ تعداد پندرہ لاکھ ایک ہزار بنتی ہے۔