سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کی وجہ سے کشمیری عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فوجی سرینگر، بارہمولہ، بانڈی پورہ، کپواڑہ، پلوامہ، شوپیاں، اسلام آباد، کولگام، راجوری اور پونچھ اضلاع کے مختلف علاقوں میں وقتا فوقتا بڑے پیمانے پر تلاشی کی کارروائیاں کرتے اور گھروں پر چھاپے مارتے ہیں اوراس دوران مکینوں کو ہراساں کرتے ہیں۔ کئی علاقوں کے مکینوں نے صحافیوںکو بتایا کہ فورسز اہلکارگھروں میں گھس کرمکینوں کو ہراساں کرتے اور گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کرتے ہیں جس سے انکی زندگی جہنم بن گئی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں مولوی بشیر عرفانی، بلال صدیقی، غلام محمد خان سوپوری، عبدالاحد، فیاض حسین جعفری، سید سبط شبیر قمی، مولانا نثار احمد نثار قاسمی، شفیق الرحمان اور مولانا مصعب ندوی نے سرینگر میں اپنے بیانات میں 27اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر منانے اور 1947 میں جموں و کشمیر پر بھارت کے فوجی قبضے کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں منعقد کرنے پر بیرون ملک مقیم کشمیریوں کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو کبھی تسلیم نہیں کیا اور وہ بھارتی تسلط سے آزادی کے لیے مکمل کامیابی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں ایک بیان میں جامع مسجد سرینگر کی بار بار بند ش اور سینئرحریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کی نظر بند ی پر قابض حکام کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ حکام کا یہ اقدام علاقے میںحالات معمول پر آنے کے ان کے دعوئوں کی نفی کرتا ہے۔
ادھر واشنگٹن کے مرکزی علاقوں میں ڈیجیٹل ٹرکوں کے ذریعے عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کی طرف مبذول کرائی گئی۔ ورلڈ کشمیر اویئرنیس فورم کی جانب سے چلائے گئے ڈیجیٹل ٹرکوں سے ”کشمیر سے فلسطین تک: قبضہ جرم ہے”،”بھارت: کشمیر میں زمینوں پر قبضہ ختم کرو”،”بھارت: کشمیر میں سیاسی قیدیوں کا قتل بند کرو” ،”کشمیری بھارتی قبضے کو مسترد کرتے ہیں، اقوام متحدہ کی قرارداد واحد حل ہے”جیسے پیغامات دیے گئے۔
برسلز میں کشمیر کونسل یورپ نے بھارتی سفارتخانے کے سامنے بھارت مخالف مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں کشمیریوں اور ان کے ہمدردوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلا کر تنازعہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔