جموں(نیو زڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جموں و کشمیر کے صدر ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے کہا ہے کہ قطر کی طرف سے بھارتی بحریہ کے 8سابق فوجیوں کو جاسوسی کے الزام میں موت کی سزا سنانا اسرائیل سے اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ پر بھارت کے موقف کا نتیجہ ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے جموںمیں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ بھارت مظلوم فلسطینیوں کی بجائے اسرائیلی جارحیت کا حمایتی ہے جس کی غزہ پر وحشیانہ بمباری سے ہزاروں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کے اسی موقف کی وجہ سے قطر نے بھارتی بحریہ کے 8سابق فوجیوں کو جاسوسی کے الزام میں موت کی سزا سنائی حالانکہ اس نے اس بارے میںخاموشی اختیار کر رکھی تھی۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے اسرائیل کی حمایت میں 27اکتوبر کو غزہ میںجنگ بندی پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ووٹنگ کی قراردادکی حمایت کرنے سے انکار کر دیاتھا۔ فلسطین اوراسرائیل کے درمیان جنگ پر بھارت کا موقف قطر کے اس فیصلے کی وجہ ہونے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے کہاکہ قطر نے بھارت کا موقف سامنے آنے کے بعد بھارتی بحریہ کے سابق اہلکاروں کو موت کی سزا سنادی ہے جنہیں خفیہ معلومات اسرائیل کو منتقل کرنے کے جرم میں گرفتار کیاگیاتھا۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ فلسطین پر بھارتی حکومت کے رویہ پر مایوسی کن ہے ۔ وزیراعظم مودی اپنے بیان میں اسرائیل سے یکجہتی کا اظہار کیاتھا ۔ لیکن بعد میں وزارت خارجہ کو اپنا یہ موقف کو دہرانا پڑا کہ بھارت فلسطین کی ایک خودمختار اور قابل عمل ریاست کے قیام کی حمایت کرتا ہے۔ فاروق عبدداللہ نے کہاکہ قطرکی حکومت شاید بھارتی وزیر اعظم کے اس موقف سے اتفاق نہیں رکھتا لہذااسرائیل کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار بھارتی بحریہ کے 8سابق اہلکاروں کو موت کی سزاسنائی گئی ہے ۔