نئی دہلی(نیوز ڈیسک ) بھارت میں کانگریس کے سینئر لیڈراورسابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے انتخابی بانڈاسکیم کے معاملے پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنا ارادہ واضح کر دیا ہے کیونکہ وہ بڑی کارپوریٹ کمپنیوں سے خفیہ فنڈز جمع کرے گی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایکس پر ایک پوسٹ میں چدمبرم نے کہا کہ اس کا جواب ڈیجیٹل لین دین کے ذریعے چھوٹے عطیہ دہندگان کی طرف سے شفاف فنڈنگ ہے جس کا ریکارڈ موجود ہوتاہے۔انہوں نے کہا کہ الیکٹورل بانڈ کیس کی سماعت کے موقع پر بی جے پی نے اپنے ارادے واضح کر دیے ہیں۔ بی جے پی خفیہ طورپراور سازشی طریقے سے بڑی کاروباری کمپنیوں سے فنڈز اکٹھا کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ دیکھتے ہیں کہ کون جیتتا ہے،بڑا کارپوریٹ یا چھوٹا شہری جو کسی سیاسی پارٹی میں حصہ ڈالنے میں فخر محسوس کرتا ہے۔سابق بھارتی وزیر کا بیان سپریم کورٹ کی جانب سے پانچ ججوں پر مشتمل آئینی بنچ کی تشکیل کے بعد سامنے آیاہے جو انتخابی بانڈ اسکیم کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کرے گا۔سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر شائع کردہ کاز لسٹ کے مطابق چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں جسٹس سنجیو کھنہ، بی آر پر گوائی، جے بی پردی والا اور منوج مشراپر مشتمل بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔16 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 145(4)کے حوالے سے اٹھائے گئے مسئلے کی اہمیت کے پیش نظر درخواستوں کو پانچ ججوں کی آئینی بنچ کو بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔درخواستوں میںمرکز کی طرف سے 2017کے فنانس ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے متعارف کرائی گئی انتخابی بانڈ اسکیم کو چیلنج کیاگیاجس میں الزام لگایا گیا ہے کہ اس اسکیم نے سیاسی جماعتوں کے لیے غیر شفاف فنڈنگ کے دروازے کھول دیے ہیں۔