نئی دلی(نیوز ڈیسک )بھارت سے ایک آزاد سکھ ریاست” خالصتان” کے قیام کا مطالبہ کرنے والے سکھ رہنمائوں نے ایک بار پھر کینیڈا میں ایک سینئر بھارتی سفارتکار کی گرفتاری پر انعام کا اعلان کیا ہے جن پر رواں سال جون میں سرے کے ایک گردوارے کے باہر سکھ رہنماء ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کاشبہ ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق خالصتان ریفرنڈم کے دوسرے مرحلے کے اختتام پر سکھوں کی تنظیم سکھس فار جسٹس نے کینیڈا میں بھارتی ہائی کمشنر سنجے کمار ورما کی گرفتاری کے لیے ایک لاکھ ڈالر کا اعلان کیا ہے۔ریفرنڈم کے اختتام پر ووٹ ڈالنے کیلئے اکھٹے ہونے والے سکھوں نے دو قراردادیں منظور کیں جن میں ہردیپ سنگھ کے قتل کی سازش میں ملوث ہونے پر سنجے کمار ورما کی گرفتاری اوراس پر مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا گیا۔ سکھس فار جسٹس نے خالصتان کا ایک نیا نقشہ بھی جاری کیاہے جس میں بھارت کے زیر انتظام سکھوں کی اکثریت والے تمام علاقے دکھائے گئے ہیں جبکہ اس کا دارالحکومت نئی دلی ہے۔تنظیم اب اگلے سال کینیڈا کے شہروں ایبٹسفورڈ، ایڈمنٹن، کیلگری اور مونٹریال میں ریفرنڈم کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ ایس ایف جے کے ایک بیان میں خالصتان ریفرنڈم کو تحریک کے آنجہانی رہنمائوں رویندر سنگھ پنوں، بھوپندر سنگھ کونر اور بلبیر سنگھ کھیڑاسے منسوب کیاگیا ہے ۔تنظیم کے سربراہ گروپتونت سنگھ پنوں نے اجتماع سے خطاب کیا۔