سرینگر(نیوز ڈیسک ) بھارتی پولیس نے گزشتہ چند دنوں کے دوران غیر قانونی طور پرزیر قبضہ جموں و کشمیر میں بڑے پیمانے پر پکڑ دھکڑ کی کارروائیوں کے دوران سینکڑوں بے گناہ کشمیریوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گھروں پر چھاپوں کے دوران بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا مقصد کشمیری عوام میں خوف ودہشت پیداکرنا اور انہیں جاری تحریک آزادی سے وابستگی ترک کرنے پر مجبور کرنا ہے۔ آر آر سوائن کی طر ف سے گزشتہ منگل کو بھارتی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے پولیس نے مقبوضہ علاقے میں جاری کریک ڈائون تیز کر دیا ہے۔ آر آر سوائن ہندوتوا آر ایس ایس سے اپنی وابستگی کیلئے مشہور ہیں اور انہیں انتہا پسند ہندو تنظیم کے ہندوتوا ایجنڈے کومقبوضہ علاقے میں زبردستی مسلط کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے ۔ نام نہاد تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران گرفتارکئے جانے والوں میں حریت رہنما ئوںاور کارکنوں کے علاوہ بچے، نوجوان، خواتین اور معمر افراد شامل ہیں۔ ان لوگوں کو کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد میں مصروف مجاہدین یا مجاہد تنظیموں کے کارکن قراردیا جاتا ہے ۔ کشمیریوں کے اس ناقابل تنسیخ حق کی ضمانت انہیں اقوام متحدہ نے اپنی متعلقہ قراردادوں میں فراہم کی ہے ۔
ادھرکل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ علاقے میں جاری گرفتاریوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ بیان میں کہاگیا ہے کہ بھارت وحشیانہ مظالم کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتا اور وہ اپنی جدوجہد آزادی کواسکے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پر عزم ہیں ۔حریت کانفرنس نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے۔