امپھال (نیوز ڈیسک ) شورش زدہ بھارتی ریاست منی پور میں کئی قبائلی تنظیموں اور 10قبائلی ارکان اسمبلی نے کہا ہے کہ میانمار کی سرحد سے متصل علاقے ٹینگنویل میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران پولیس کمانڈوز کے مظالم کیوجہ سے خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں لوگ اپنے علاقے کو چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔
قبائلی تنظیموں اور ارکان اسمبلی نے کوکی، زومی اور ہمار قبائلی آبادی والے علاقوں میں تعینات تمام پولیس کمانڈوز کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے ۔انہوںنے مظالم میں ملوث تمام پولیس اہلکاروں اور کمانڈوز کو سزادینے کا بھی مطالبہ کیا ۔ دس قبائلی ارکان اسمبلی نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ منی پور پولیس کمانڈوز نے بدھ کو ضلع ٹینگنو پال کے سنام کوکی(عیسائی) گاؤں پر حملہ کیا اور مکانات، گاڑیوں اور دیگر املاک کو تباہ کر دیا۔ فورسز اہلکاروں نے اندھا دھند فائرنگ کے علاوہ، آتش زنی کی، گھروں سے زیورات سمیت دیگر قیمتی اشیاءلوٹ لیں اور خواتین و بچوں سمیت شہریوںکو قریبی علاقوں میں بھاگنے پر مجبور کیا۔انہوںنے کہا کہ پولیس کمانڈوں نے کئی خواتین کو بے مرمتی کا بھی نشانہ بنایا۔