سرینگر(نیوز ڈیسک ) کل جماعتی حریت کانفرنس نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے جنوبی ایشیا میں ایٹمی فلیش پوائنٹ قرار دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں خدشہ ظاہر کیا کہ مسئلہ کشمیرحل نہ ہونے کی وجہ سے جنوبی ایشیا میں ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے کیونکہ یہ خطہ دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جمائو والا علاقہ ہے جہاں کشمیریوں کو دبانے کے لیے شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں دس لاکھ سے زائد بھارتی فوجی تعینات ہیں۔ حریت قیادت نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ خطے کو ایٹمی تباہی سے بچانے کے لئے تنازعہ کشمیر کے فوری حل کے لیے مداخلت کرے۔قیادت نے کہا کہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے مختلف مقامات پر سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں جہاں وہ سخت سردی میں پیدل چلنے والوں کو گھنٹوں کھڑے کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف علاقوں میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائیاں کی جارہی ہیںجہاں بلا امتیاز مردوں اور خواتین کی پریڈ کروائی جاتی ہے۔بیان میں افسوس کا اظہار کیا گیاکہ بھارتی فورسز کے اہلکار اوراین آئی اے اورایس آئی اے سمیت بھارتی ایجنسیاں نے پورے علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران بے گناہ لوگوں کو تشدد کا نشانہ بناتی ہیں ہے اور انہیںگرفتار اور ہراساں کیا جاتا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت اورمقبوضہ جموں وکشمیر کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند تمام حریت رہنمائوں بشمول مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان اور آسیہ اندرابی کی رہائی کا مطالبہ کیا ۔حریت قیادت نے کہا کہ کشمیر ایک انسانی اور سیاسی مسئلہ ہے جسے زبردستی یا فوجی طاقت کے بل پرنہیں بلکہ فریقین کے درمیان جامع مذاکرات کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔ بیان میں کہاگیا کہ گرفتاریاں، ہراساں کرنا، قتل وغارت اور انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیاں ہر لحاظ سے افسوسناک اور قابل مذمت ہیں۔