نئی دہلی(نیوز ڈیسک ) عالمی کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے فائنل میچ میں آسٹریلیا کے ہاتھوں بھارت کی شکست کے بعدنئی دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے ہاسٹل میں پٹاخے پھوڑنے کے الزام پر مقبوضہ جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے دو طلبا ء فیض الرحمان اوربلال احمد کوہاسٹل سے نکال دیا گیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری طلبا ء کے ایک گروپ نے صحافیوں کو بتایاکہ ورلڈ کپ کے فائنل میچ میں بھارت کی شکست کے بعد جوہر ہال میں کچھ پٹاخوں کی آوازیں سنی گئیں۔ پٹاخوں سے طلباء کے ایک گروپ کو غصہ آگیاجوگجرات کے شہر احمد آبادمیں کھیلے گئے فائنل میں بھارت کی شکست سے پہلے ہی غمزدہ تھے۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ شکست سے قبل طلبا ء کے دو گروپوں کے درمیان زبانی جھگڑا شروع ہو گیا تھا جن میں سے ایک بھارتی ٹیم کی حمایت کر رہا تھا اور دوسرا آسٹریلیا کی حمایت کر رہا تھا، تاہم کچھ سینئر طلباء کی بروقت مداخلت سے صورتحال پرامن ہو گئی۔طلباء نے کہاکہ یونیورسٹی کے لیے پٹاخے کوئی نئی بات نہیں ، ایسے کئی مواقع آئے ہیں جب طلباء نے کیمپس کے اندر پٹاخے پھوڑے ہیں لیکن ہم یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ اس بار کشمیری طلباء کو کیوں نشانہ بنایا گیا؟ انہوں نے کہا کہ دونوں طالبعلموںکو تین دن کے اندر ہاسٹل خالی کرنے کے لیے کہا گیا ہے حالانکہ وہ اس واقعے میں ملوث نہیں ہیں۔