سرینگر(نیو ز ڈیسک ) بھارتیہ جنتا پارٹی کی ہندوتوا حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مستقبل قریب میں ضبط کرنے کیلئے مزید 4ہزار کشمیریوں کی املاک کی فہرست تیار کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کی بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں این آئی اے اور ایس آئی اے نے کشمیریوں کی زرعی اراضی، سکول، مکانات اور دفاتر پر مشتمل4ہزار املاک کی فہرست مرتب کی ہے۔ ان لوگوں پر اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے ذریعے جموں و کشمیر کے تنازعے کے حل کی وکالت کرنے کا الزام ہے۔مودی حکومت 2019 سے لے کر اب تک مقبوضہ علاقے میں تقریبا 500 املاک کو ضبط کر چکی ہے۔ اب ضبط کرنے کیلئے مزید4ہزار سے زائد جائیدادوں کو ضبطگی کیلئے بھارتی وزارت داخلہ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ ایک سرکاری عہدیدار کے مطابق ضابطے کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد جائیدادوں کو ضبط کرنے کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔جماعت اسلامی، حریت تنظیموں سے وابستہ کشمیری اور صحافی، سماجی کارکن اور مذہبی رہنما خاص طور پر بھارتی وزارت داخلہ اور اس کی بدنام زمانہ ایجنسیوں کے نشانے پر ہیں۔نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی زیر قیادت ہندوتوا حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوںکی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔