نئی دلی (نیوز ڈیسک ) نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی طرف سے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ لے جانے پر بھارت کے پہلے وزیراعظم جواہر لعل نہرو پر تنقید پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے پاس اس کے سوا کوئی راستہ نہیں تھا۔
امیت شاہ نے بدھ کولوک سبھا میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاہے کہ جواہر لعل نہرو نے “دو بڑی غلطیاں” کیں، جن میں سے ایک مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے جانا تھا۔فاروق عبداللہ نے نئی دلی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لارڈ مائونٹ بیٹن اور سردار ولبھ بھائی پٹیل نے بھی مسئلہ کشمیر کواقوام متحدہ میں جانے کا مشورہ دیا تھا۔اس کے علاوہ ان کے پاس اور کوئی راستہ نہیں تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر فوج کو خطوں کو نہ ہٹایا جاتاپونچھ اور راجوری بھی پاکستان کے پاس چلے جاتے ۔
واضح رہے کہ بدھ کو لوک سبھا کے اجلاس میں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہاتھا کہ اگر جواہر لعل نہرو نے صحیح قدم اٹھایا ہوتا تو آج آزاد کشمیر ہندوستان کاحصہ ہوتا۔انہوں نے جواہر لعل نہرو کے وزیر اعظم کے طور پر اپنے دور کے فیصلوں ، خاص طور پر جنگ بندی کے اعلان اور مسئلہ کشمیر کواقوام متحدہ لے جانے کو تاریخی غلطیاں قراردیا۔سیاسی ماہرین امت شاہ کے اس بیان کو جموں و کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کا اعتراف سمجھتے ہیں۔