پٹنہ(نیوز ڈیسک ) بھارتی ریاست بہار کے شہر پٹنہ میں ایک مسلم طالبہ کو حجاب اتارنے سے انکار پریونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے عہدیداروں نے نیشنل ایلی جی بلٹی ٹیسٹ (نیٹ)دینے سے روک دیاہے ۔
مسلم طالبہ عظمیٰ یوسف نے میڈیا کو بتایا ہے کہ وہ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے قواعد و ضوابط کے مطابق پٹنہ میں نیٹ امتحان میں شرکت کیلئے ایک امتحانی مرکز گئی تھی ۔ تاہم وہاں موجود اساتذہ اور سپروائزرز نے اسے حجاب اتارنے کیلئے کہا اور انکار کرنے پر اسے ٹیسٹ میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔عظمیٰ یوسف نے بتایا کہ اس نے امتحانی مرکز پہنچنے سے پہلے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کی ویب سائٹ اور اپنے ایڈمیشن کارڈ پر موجود ہدایات کا بغور جائزہ لیاتھا۔اس میں کہیں بھی نہیں لکھا گیا تھا کہ امتحان کے دوران حجاب پہننا ممنوع ہے۔ تاہم ہدایات میں واضح طورپر کہاگیاتھا کہ مذہبی علامات یالباس پہننے والے طلباء کو جامع اسکریننگ اور جانچ پڑتال کے عمل کے لیے جلد امتحانی پہنچنا چاہیے۔طالبہ نے بتایا کہ وہ امتحانی مرکز جلد پہنچ گئی تھی اور اس نے ایک خاتون گارڈ کے ذریعے مکمل اسکریننگ بھی کرائی تھی ۔ تاہم امتحانی ہال میں داخل ہونے پر ایک مرد انسٹرکٹر اورنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کے ایک سینئر اہلکار نے اسے حجاب اتارنے کی ہدایت کی اور اس کے انکار پر اسے امتحان میں بیٹھنے سے روک دیاگیا۔ انہوں نے سرکاری عہدیداران کو ویب سائٹ اور ایڈمیشن کارڈ پر موجود ہدایت میں حجاب کا ذکر نہ ہونے کے بارے میں بتایاتاہم انہوں نے اسے امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی ۔
واضح رہے کہ بھارت میں نیٹ ٹیسٹ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن اور نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی طرف سے کالجوں اور یونیورسٹیوں کے جونیئر ریسرچ فیلوز اور لیکچررز کی تقرری میں اہلیت کا جائزہ لینے کے لیے لیا جاتا ہے۔