سرینگر(نیوز ڈیسک )بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے قابض انتظامیہ کی جانب سے مسلسل نویں ہفتے بھی تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر قدغن عائدکرنے اورکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء میر واعظ عمر فاروق کی گھر میں مسلسل نظربندی کی شدید مذمت کی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انجمن اوقاف جامع مسجد نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ پولیس حکام نے انجمن کو نماز جمعہ کیلئے جامع مسجد کے دروازے کھولنے سے منع کردیا۔ بیان کے مطابق جامع مسجد میں مسلسل 9ویں ہفتے بھی کشمیریوں کو نماز جمعہ اداکرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انجمن اوقاف نے کہاکہ نماز جمعہ کا اجتماع بھارت اور اسرائیل مخالف مظاہرے میں تبدیل ہونے کے خدشے کے پیش نظرقابض انتظامیہ جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دے رہی ہے ۔انجمن نے مسلسل نویں ہفتے بھی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے اور میرواعظ عمر فاروق کی مسلسل گھر میں نظر بندی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان پابندیوں بلا جوازقراردیا ہے ۔
ادھر قابض حکام نے معروف عالم دین آغا سید محمد ہادی الموسوی کو بھی آج ایک بار پھر گھر میں نظر بند کر دیا اور انہیں اپنے مذہبی فرائض کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی ۔آغا سید محمد ہادی نے کہاہے کہ قابض انتظامیہ نے بمنہ کی امام بارگاہ میں مسلسل نویں جمعہ کو کشمیریوںکو کو ان کے مذہبی فرائض کی ادائیگی کے حق سے محروم رکھا۔تاہم انہوں نے کہاکہ قابض انتظامیہ اس طرح کی پابندیوں سے مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے کشمیریوں کے جذبات کو دبا نہیں سکتی بلکہ ان پابندیوں سے ان کا عزم مزید مضبوط ہوگا۔