جموں(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر نظربند جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک تین دہائیاں قبل درج کیے گئے جھوٹے مقدمات میں نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے جموں کی ایک ٹاڈا عدالت میں میں پیش ہوئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یاسین ملک اور سری نگر سینٹرل جیل میں غیر قانونی طور پر نظر بند ایک اور حریت رہنما محمد رفیق ننا جی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی کی بہن روبیہ سعید کے 1989 میں اغوا اور 1990 میں بھارتی فضائیہ (آئی اے ایف ) کے چار افسروں کے قتل سے متعلق جھوٹے مقدمات میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ٹاڈا عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے آئی اے ایف اہلکاروں کی ہلاکت کے معاملے کی اگلی سماعت 18 جنوری 2024 جبکہ روبیہ سعید کیس کی اگلے روز 19جنوری کو مقرر کر دی ہے۔
یاد رہے کہ محمد یاسین ملک کو بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی خصوصی عدالت نے گزشتہ برس مئی میں ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔