پیر‬‮   16   ستمبر‬‮   2024
 
 

مودی حکومت کشمیریوں کے حقوق چھیننے کیلئے عدلیہ کو آلہ کار کے طور پر استعمال کر رہی ہے: جی اے گلزار

       
مناظر: 941 | 21 Dec 2023  

 

سرینگر(نیوز ڈیسک )کل جماعتی حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے کہا ہے کہ بھارتی عدلیہ ہمیشہ سے ہندوتوا قوتوں کی کٹھ پتلی رہی ہے اور نریندر مودی حکومت اسے کشمیریوں کے حقوق چھیننے کے لئے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ہندوتوا حکومت کے 5اگست 2019 کے اقدمات کو درست قرار دینے کا بھارتی سپریم کورٹ کامتعصبانہ، مسلم دشمن اور کشمیردشمن فیصلہ بھارتی عدلیہ کے منہ پر ایک اور طمانچہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مضحکہ خیز اورشرمناک فیصلہ انصاف کی تضحیک اور عدالتی تاریخ کے چہرے پر دھبہ ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین نے کہا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت عدلیہ کو کشمیریوں پر اپنا ہندوتوا ایجنڈا مسلط کرنے اور ان کے بنیادی حقوق چھیننے کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے اور یہ کینگرو عدالتیں اس کے لیے سہولت کارکا کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 2014میں فسطائی مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے بھارتی عدلیہ ہندوتوا کے رنگ میں رنگ گئی ہے۔غلام احمد گلزار نے کشمیر کے بارے میں بھارتی عدالتوں کی شرمناک تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی عدالتوں نے ہمیشہ کشمیریوں کو مایوس کیا ہے اور آج تک ان کے حق میں کوئی فیصلہ نہیں دیا۔ انہوں نے بھارتی حکومت کی ہدایت پر اپنے فیصلے سنائے ہیں۔ بھارتی حکومت کی ایما ء پر دو کشمیری رہنمائوں محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کو جھوٹے الزامات پر پھانسی دینا بھارتی عدلیہ کے کٹھ پتلی ہونے کی واضح مثال ہے۔ یہاں تک کہ بھارتی سپریم کورٹ نے تسلیم کیا کہ افضل گورو کے خلاف کوئی ثبوت نہیں تھا پھر بھی اسے بھارتی عوام کے نام نہاد ضمیر کو مطمئن کرنے کے لیے پھانسی دی گئی۔ حریت رہنما نے کہا کہ مودی حکومت کے 5اگست 2019کے اقدام کو برقرار رکھنے کے متعصبانہ فیصلے نے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ بھارتی عدلیہ آنکھیں بند کر کے مودی حکومت کی حمایت کر رہی ہے اور آر ایس ایس اوربی جے پی کے زیر اثر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے بھارتی عدالت کے اس فیصلے کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسے کشمیریوں کی مرضی کے خلاف بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت سے متعلق یکطرفہ فیصلے کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی منفرد شناخت کا تحفظ کشمیریوں کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے اور وہ بھارتی فوجی طاقت کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے۔ حریت پسند کشمیریوں کو شاندار خراج تحسین پیش کرتے ہوئے غلام احمد گلزار نے کہا کہ کشمیریوں کو شہیدکیاجا سکتا ہے لیکن شکست نہیں دی جا سکتی اور وہ دن دور نہیں جب وہ بھارت کی غلامی سے نجات حاصل کر لیں گے۔انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جنگی جرائم پر بھارت کو جوابدہ بنائے۔ انہوں نے کشمیر کاز کی مسلسل حمایت کرنے پر پاکستان کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ یہ حمایت کشمیریوں کے لیے باعث تقویت ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0