سرینگر(نیوز ڈیسک )نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے جموں و کشمیر کو ایک اور غزہ میں تبدیل ہونے سے بچانے کے لیے تنازعہ کشمیر کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کو اس مسئلے پر پاکستان سے بات نہ کرنے پرشدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر بات چیت شروع نہیں ہوئی توہمارا حشر بھی غزہ جیسا ہو سکتا ہے۔انہوں نے مذاکرات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے پاک بھارت تعلقات کے بارے میں سابق بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے کہاتھا کہ ہم اپنے دوست بدل سکتے ہیں لیکن اپنے پڑوسی نہیں۔فاروق عبداللہ نے کہاکہ وزیراعظم مودی نے بھی کہا ہے کہ جنگ اب کوئی آپشن نہیں ہے اور معاملات کو بات چیت سے حل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا بات چیت کہاں ہے؟ انہوں نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے جموں و کشمیر پر بھارت کے ساتھ مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی تھی۔ انہوں نے سوال اٹھایاکہ بھارت مذاکرات کے لئے کیوں تیار نہیں؟انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے بات چیت کے ذریعے کوئی حل نہیں نکالا تو ہمارا حشر بھی غزہ اور فلسطین جیسا ہوگا جس پر اسرائیل بمباری کر رہا ہے۔اس سے قبل فاروق عبداللہ نے 2019میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں حالات معمول پرآنے کے مودی حکومت کے دعوئوں کومستردکردیا۔