جموں(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں دوران حراست شہید ہونے والے تین شہریوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
فوجیوں نے شہریوں سفیر احمد، محمد شوکت اور شبیر احمد کو پونچھ کے علاقے سرنکوٹ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران گرفتار کیا اور بعدمیں انہیں ضلع کے علاقے بفلیاز میں دوران حراست شہید کر دیا۔ شہداء کی میتیں ان کے لواحقین کے حوالے کرنے کے بعد ضلع کے علاقے ٹوپہ پیر میں ہزاروں افراد جمع ہوئے اور ان کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔ جنازے میں شریک لوگوں نے آزادی اور اسلام کے حق میں نعرے لگائے اور اس گھنائونے جرم میں ملوث فوجیوں کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
سفیر اور شبیر کے ساتھ شہید ہونے والے محمد شوکت کی اہلیہ فاطمہ کوثر نے اپنے شوہر کے بہیمانہ قتل کی دل دہلا دینے والی کہانی سناتے ہوئے بتایا کہ دس ماہ قبل ان کی شادی ہوئی تھی اور وہ اپنی زندگی میں بہت خوش تھے لیکن اب ان کے تمام خواب چکنا چور ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دوران حراست اس کے شوہر کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیاتھا۔
دریں اثناء نیشنل کانفرنس کے رہنما میاں الطاف نے ایک بیان میں کہا کہ قابض حکام نے انہیں شہید شہریوں کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے پونچھ جانے کی اجازت نہیں دی۔