نئی دہلی(نیوز ڈیسک ) بھارت میں مسلمانوں کی تاریخ اور ثقافت کو مٹانے کے لئے مودی حکومت کی جارحانہ کارروائیاں رکنے کا نام ہی نہیں لے رہی اورتازہ ترین اقدام میں دارالحکومت دہلی میں ادیوگ بھون کے سامنے گول چوراہے پر واقع تاریخی سنہری مسجد کو منہدم کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ اس علاقے میں ٹریفک کو آسانی سے چلانے کے لیے مسجد کو ہٹانا ہوگا۔ سنہری مسجد تقریبا 150سال پرانی ہے اور تاریخی اہمیت کی حامل ہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کی ایک رپورٹ کے مطابق علاقے کو سنٹرل وسٹا پراجیکٹ کے تحت ری ڈیولپ کیا جا رہا ہے اس لیے آنے والے دنوں میں یہاں کی ٹریفک میں اضافہ ہوگا۔ این ڈی ایم سی کے مطابق یہاں بڑھتی ہوئی ٹریفک کو دیکھتے ہوئے ٹریفک پولیس کے ساتھ دو مرتبہ مشترکہ معائنہ کیا گیا ہے۔ اس دوران مسجد کو ہٹانے یا دوسری جگہ منتقل کرنے پر اتفاق رائے ہو گیا۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے پر دہلی وقف بورڈ کی درخواست کی سماعت ایجنسیوں کے حلف نامے کے بعد روک دی ہے جس میں ایجنسیوں نے کہا ہے کہ وہ قانونی کارروائی کریں گے۔وقف بورڈ نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ مسجد 150سال پرانی ہے اوراس میں جمعہ اور عیدین کے علاوہ پانچ وقت کی نمازیں ادا کی جاتی ہیں۔