سری نگر(نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے خطے لداخ میں پے در پے زلزلوں نے مقامی لوگوں میں خطرے کی گھنٹی بجادی ہے اور ماہرین نے زیادہ شدت کے جھٹکوں کی صورت میں جانی نقصان کو کم کرنے کے لیے تیاریوں میں اضافہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لداخ میں 2 دسمبر سے اب تک کم از کم ایک درجن زلزلے اور آفٹر شاکس محسوس کیے گئے ہیں جس سے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔
منگل کی صبح لداخ کے علاقے لیہہ علاقے میں ریکٹر اسکیل پر 4.5 کی شدت کا زلزلہ آیا۔ زلزلے کا مقام لیہہ تھا جبکہ گہرائی 5 کلومیٹر تھی۔ تاہم زلزلے سے کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا۔
19 دسمبر کو لداخ کے ضلع کرگل میں ہلکی شدت کا زلزلہ آیا، جو دو دنوں کے اندر اس خطے میں پانچواں زلزلہ تھا۔
محکمہ موسمیات لیہہ کے ڈائریکٹر سونم لوٹس نے کہا ہے کہ بار بار کے زلزلوں سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لداخ زلزلہ زدہ زون IV میں آتا ہے اور خطرات کو دیکھتے ہوئے ایسی کسی بھی قدرتی آفت سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا ہی بہتر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں زلزلوں اور آفٹر شاکس کو مثبت انداز میں دیکھنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے، جیسے کہ نقصانات کو کم کرنے کے لیے اپنے مکانات کو زلزلے سے منظور شدہ ڈیزائن کی بنیاد پر تعمیر کرنا ۔