بدھ‬‮   27   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے مسلم لیگ پر پابندی کی شدید مذمت

       
مناظر: 964 | 28 Dec 2023  

 

سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے جائز مطالبے کو دبانے کیلئے بھارتی قابض انتظامیہ کی طرف سے حریت تنظیموں کے خلاف جابرانہ اقدامات اور ان پر غیر قانونی پابندی کی مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ آزادی پسند تنظیموں پر پابندی لگانے یا آزادی پسند رہنمائوں کی جائیدادوں کو ضبط کرنے سے حریت رہنمائوں اور تنظیموں کو کشمیریوں کی حق پر مبنی تحریک آزادی جاری رکھنے سے روکا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت کی طرف سے غیر قانونی طور پر نظربند حریت چیئرمین مسرت عالم بٹ کی سربراہی میں قائم مسلم لیگ پر پابندی کوکشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کی ایک اور مضحکہ خیز کارروائی قراردیا۔انہوں نے کہاکہ بھارت اس سے قبل حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ کی جماعت ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، جیل میں نظربند حریت محمد یاسین ملک کی جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ،غیر قانونی طورپر نظر بند آسیہ اندرابی کی دختران ملت اور جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر پر پابندی کر چکی ہے جبکہ رواں سال بی جے پی حکومت نے تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی تحریک کی قیادت کرنے پر سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ہیڈ آفس کی عمارت کو بھی ضبط کرلیاتھا۔حریت ترجمان نے کہا کہ کشمیریوں نے بارہا اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کیا ہے اوروہ اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کیلئے بے مثال قربانیاں پیش کرر ہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ درجنوں سیاسی نظربندجیلوں میں یا گھر میں نظر بندی کے دوران شہید ہوئے جن میںبابائے حریت سید علی گیلانی، محمد اشرف صحرائی، الطاف احمد شاہ، غلام محمد شاہ، علی محمد آہنگر، مشتاق احمد بٹ اور دیگر شامل ہیں۔انہوںنے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں پر زور دیا کہ وہ غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کا نوٹس لیں اور انکی فوری رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔ غیرقانونی طورپر نظربند حریت رہنمائوں میں حریت چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، معراج الدین کلوال، ڈاکٹر حمید فیاض، مشتاق الاسلام، بشیر احمد عرفانی، بلال صدیقی، عمر عادل ڈار، ڈاکٹر شفیع شریعتی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، امیر حمزہ، محمد یوسف فلاحی، شبیر احمد ڈار، فردوس احمد شاہ، جہانگیر غنی بٹ، سلیم ننھاجی، سجاد گل، محمد یاسین بٹ، شمس الدین رحمانی، مولانا سرجان برکاتی اور نور محمد فیاض شامل ہیں۔حریت ترجمان نے اقوام متحدہ، یورپی یونین، اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کریں۔

ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائیوں جموں و کشمیر ڈیموکریٹک پولیٹیکل موومنٹ، جموں و کشمیر فریڈم فرنٹ اور جموں وکشمیر ایمپلائز موومنٹ نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں مودی حکومت کی طرف سے کشمیر مسلم لیگ پر پابندی کی شدید مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت آزادی پسند تنظیموں پر پابندی لگا کر اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہو گی ۔

دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک میں مودی حکومت کی طرف سے مسلم لیگ جموں وکشمیر پر پابندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے کشمیریوں کے پختہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔انہوں نے اقوام متحدہ سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ اسے بھارت پر واضح کرنا چاہیے کہ فوجی طاقت کے ذریعے نظریات پر پابندی نہیں عائد کی جاسکتی ہے ۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0