سری نگر (نیوز ڈیسک )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز (آئی ایم ایچ اے این ایس ) سری نگر نے انکشاف کیا ہے کہ منشیات کی لت میں مبتلا 15سو60افراد رواں برس علاج معالجے کیلئے شہرکے ایک ہسپتال آئے او ر ایک اندازے کے مطابق مقبوضہ علاقے میں 14لاکھ سے زائد افراد منشیات کا استعمال کر رہے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں منشیات کی لعنت اور ذہنی انتشار کا سبب بننے والے کثیر جہتی عوامل میں بھارتی فورسز اہلکاروں کی بھاری تعیناتی، قابض اہلکاروں کے مظالم، سیاسی غیر یقینی صورتحال، بے روزگاری، غریت وغیرہ شامل ہیں۔
انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسزنے کہا کہ 2023 میں 1560 مریضوں نے ہیلتھ سنٹر کا دورہ کیا جبکہ 2022 میں یہ تعداد 3395 تھی۔ صورہ ہسپتال سرینگر کے ڈاکٹر عبدالمجیدکا کہنا ہے کہ گو کہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ منشیات کے استعمال میں بتدریج کمی آرہی ہے لیکن اس حوالے سے ابھی بہت کام کرنا باقی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منشیات کے عادی افراد کی ایک بڑی تعداد ٹرانسپورٹ اور طلباءبرادری کی ہے ۔ایک اور ڈاکٹر نے بتایا کہ ذہنی تناو¿ کے زیادہ تر مریض دیہی علاقوں سے ہیں جہاں بھارتی فورسز اور ایجنسیاں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں ، نوجوانوں کو گرفتار اور جائیدادیں ضبط کر رہی ہیں.