اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی طور پرزیر قبضہ جموں و کشمیر میں خواتین اور بچے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سب سے بری طرح نشانہ بن رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنوری 1989سے رواں سال30نومبر تک بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں بے گناہ کشمیریوں کے قتل عام کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں 22ہزار968خواتین بیوہ اور ایک لاکھ7ہزار941بچے یتیم ہو گئے ہیں۔مقبوضہ علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیوں کے دوران کشمیری خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بھارتی فوجی مسلسل خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کر رہے ہیں۔مقبوضہ کشمیرمیں جنوری 1989 سے اب تک فوجیوں نے 11ہزار259خواتین کی آبروریزی کی ۔
مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 34 برس کے دوران بھارتی فوجیوں کی طرف سے پیلٹ گنز کی فائرنگ سے ہزاروں کشمیری بچے شہید اورسینکڑوں بینائی سے محروم ہو چکے ہیں۔کشمیری خواتین اور بچوں کو درپیش مشکلات کی بنیادی وجہ جموں و کشمیر پر بھارت کا غیر قانونی قبضہ ہے تاہم انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں ان کی حالت زار پرمسلسل خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔یہ اہم وقت ہے کہ عالمی برادری بھارت کو مقبوضہ علاقے میں خواتین اور بچوں کے خلاف اسکے جرائم پرجوابدہ ٹھہرائے۔