پیر‬‮   23   ستمبر‬‮   2024
 
 

بھارتی فورسز تلاشی کی کارئیوں کے دوران کشمیریوں میں دہشت پھیلانے لگیں

       
مناظر: 616 | 31 Dec 2023  

 

سرینگر(نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز اور بدنام زمانہ ایجنسیوں نے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی پر تشدد کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور لوگوں کو شدید ہراساں کر رہی ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوج، پیرا ملٹری، پولیس، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی اور رسٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی کے اہلکارسری نگر، بارہمولہ، بانڈی پورہ، کپواڑہ، پلوامہ، شوپیاں، اسلام آباد، کولگام، راجوری اور پونچھ اضلاع کے مختلف علاقوں میں وقتاً ، فوقتاً محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں کر رہے ہیںاور گھروں پر چھاپے ماررہے ہیں ۔ کئی علاقوں کے مکینوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ فورسز کے اہلکار انہیں انتہائی شدید سردی میں گھروں سے باہر لاکے گھنٹوںکھلے آسمان تلے کھڑارکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوجی زبردستی رہائشی مکانات میں گھس کر مکینوں کو ہراساں اورقیمتی گھریلو اشیاءکی توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔
دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سری نگر میں ایک بیان میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حریت رہنماؤںکارکنوں اور نوجوان سمیت چار ہزار سے زائد کشمیری بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں جہنم جیسے حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ترجمان نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے نظر بندوں کی رہائی کیلئے کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔
سرینگر میں مقیم قانونی ماہرین نے اپنے انٹرویوز اور بیانات میں افسوس کا اظہار کیا کہ مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو مضبوط کرنے کے لیے عدلیہ کو استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ دفعہ370کے مقدمے میں بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ اس کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے 05اگست 2019کے غیر قانونی اقدامات نے کشمیر کی تاریخ میں ایک اور سفاک باب کا آغاز کیا۔
نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے پونچھ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعہ کشمیر کے حل کا واحد راستہ بات چیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کوئی حل نہیں ہے اور بھارت کو اس حقیقت کا ادراک کرنا چاہیے۔ انہوں نے ضلع کے علاقے سرنکوٹ میں ایک فوجی کیمپ میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے شہریوں کے قتل اور تشدد کی بھی مذمت کی۔
ادھر غیر قانونی طور پر نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں تحریک آزادی کشمیر میں خدمات پر ممتاز کشمیری رہنما پروفیسر نذیر احمد شال کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ پروفیسر شال مختصر علالت کے بعد گزشتہ روز لندن میں انتقال کر گئے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے دیگر رہنماؤں خواجہ فردوس، سید بشیر اندرابی، محمد شفیع لون، چوہدری شاہین اقبال، حکیم عبدالرشید، عبدالصمد انقلابی، فیاض حسین جعفری، سبط شبیر قمی، محمد یاسین عطائی،غلام نبی وار، محمد عاقب، محمود احمد ساغر، محمد فاروق رحمانی، غلام محمد صفی، سید یوسف نسیم، شیخ عبدالمتین، امتیاز وانی، الطاف احمد بٹ، مشتاق احمد بٹ، محمد رفیق ڈار ، حسن بنا ،شیخ یعقوب اور عبدالمجید میر نے اپنے بیانات میں پروفیسر شال کی وفات کو حق خودارادیت کے حصول کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد کا بہت بڑا نقصان قرار دیا۔

 

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0