سرینگر(نیوز ڈیسک )نریندر مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کی طرف سے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بیگناہ لوگوں کی املاک چھیننے کا سلسلہ بدستور جاری ہے جسکا مقصد انہیں تحریک آزادی سے وابستگی کی سزا دینا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی حکومت نے اپنے تازہ اقدام میں سری نگر کے علاقے چھان پور ہ میں مشتاق احمد نامی شہری کی رہائشی املاک ضبط کر لیں ۔ املاک کی ضبطی کی کارروائی بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی(این آئی اے ) نے عمل میں لائی۔ بھارتی حکام پہلے ہی سری نگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ہیڈ کوارٹرز اور سید علی گیلانی شہید، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی اور جماعت اسلامی سمیت حریت رہنماو¿ں اور تنظیموں کے سینکڑوں مکانات اور جائیدادوں کو ضبط کر چکے ہیں۔ قابض حکام نے مقبوضہ علاقے میں متعدد رہائشی مکانات، دکانیں، شاپنگ پلازے اور دیگر املاک مسمار بھی کی ہیں۔
بھارت کی طرف سے کشمیریوں کی جائیدادیں آئے روز سیل یا ضبط کرنا ایک نیا معمول ہے۔ اس کارروائی کا مقصد کشمیریوں کو جاری جدوجہد آزادی کی حمایت ترک کرنے پر مجبور کرنا ہے۔ یہ کارروائی مودی کی ہندوتوا حکومت کی جانب سے سراسر سیاسی انتقام ہے۔ بھارتی فوجی پرتشدد فوجی کارروائیوں کے دوران کشمیریوں کے گھروں کو بھی مسلسل تباہ کر رہے ہیں۔ جائیدادوں کی مسماری، غیر قانونی قبضے اور جبری بے دخلی کشمیریوں کو معاشی طور پر بدحال کرنے کی منظم بھارتی مہم کا حصہ ہے۔
بھارت کو سمجھنا چاہیے کہ استعماری ہتھکنڈے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبانے میں کبھی کامیاب نہیں ہونگے لہذا اسے حقیقت پسندانہ طرز عمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کا اپنا وعدہ پورا کرنا چاہیے۔