بدھ‬‮   27   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کی تبدیلی کا عمل روکنے کی ضرورت ہے،اسلام آباد میں سمینار

       
مناظر: 541 | 6 Jan 2024  

 

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )اسلام آباد میں کشمیری رہنماوں، صحافیوں، یونیورسٹی سکالرز نے ایک سمینار میں خبردار کیا ہے کہ بھارت کی بی جے پی حکومت بڑی سرعت کیساتھ مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادیاتی تناسب تبدیل کررہی ہے ، بھارتی ہندووں کو جموں وکشمیر میں بسایا جارہا ہے ۔ اس صورت حال کے خاتمے کے لیے ضروری اقدامات کی ضرورت ہے ۔ سمینار سے مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر، کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے سینئر رہنما غلام محمد صفی، ایڈوکیٹ پرویز شاہ ‘سرکردہ غیر ملکی صحافی رابرٹ فتینا نے بھی خطاب کیا۔

کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز اور یونائیٹڈ کشمیر جرنلسٹس ایسوسی ایشن یکجا کے زیر اہتمام “کشمیری عوام کا حق خودارادیت اور اقوام متحدہ کی ذمہ داری” کے عنوان سے مشترکہ طور پر سیمینار/ویبِنار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے 05 جنوری 1949 میں سلامتی کونسل کی منظور شدہ قرارداد جس میں کشمیری عوام کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جاچکا ہے پر تفصیل کیساتھ روشنی ڈالی ہے۔مقررین کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرارداد کو 76 برس کا عرصہ ہوچکا ہے مگر نہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل اپنی ہی منظور کردہ قرارداد پر عملدر آمد کراسکی اور نہ بھارت اقوام عالم کو گواہ ٹھرا کر کشمیری عوام کیساتھ اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنا سکا ‘ بلکہ 05 اگست 2019 میں بھارت کی فسطائی مودی حکومت نے اپنے ہی آئین میں درج دو شقوں آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کرکے مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کی۔پھر نہ صرف بڑی سرعت کیساتھ مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادیاتی تناسب تبدیل کرکے بھارت سے لائے گئے ہندووں کو یہاں لاکر بسانا چاہتی ہے بلکہ کشمیری خواتین اور بچوں کو اپنی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بھی بنارہی ہے۔

مقررین نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال کو غزہ میں وحشیانہ اسرائیلی جبر سے تشبیہ دی ہے جہاں 07 اکتوبر 2023 سے لیکر آج تک 23 ہزار فلسطینی شہید اور 57 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس طرح اسرائیل اقوام متحدہ کی قراردادوں کو تسلیم نہیں کررہا ہے بیعنہ ہی بھارت بھی مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر علمدر آمد سے مکر چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ مہاراجہ ہری سنگھ نے بھارت کیساتھ دفاع’ خارجہ اور مواصلات کی حدتک معاہدہ کیا تھا جبکہ انہی کی خواہش پر آرٹیکل 370 اور 35 اے کو بھارتی آئین کا حصہ بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر بدستور ایک حل طلب مسئلہ ہے لہذا اقوام متحدہ اپنی قرادادوں پر عملدر آمد کو یقینی بناکر کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق فراہم کرنے میں کردار ادا کرے جس کا وعدہ 76 برس قبل ان کیساتھ کیا جاچکا ہے تاکہ برصغیر جنوبی ایشیا جو کہ عدم استحکام سے دوچار ہے امن و سلامتی کا گہوارہ بنایا جاسکے۔ویبنار کے مرکزی مقررین میں ن لیگ آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر، کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے سینئر رہنما غلام محمد صفی، ایڈوکیٹ پرویز شاہ ‘سرکردہ غیر ملکی صحافی رابرٹ فتینا Rabort Fitina ، ڈاکٹر فرح ناز، نازش الطاف،ڈاکٹر اشرف وانی یکجا کے صدر عبداللطیف ڈار، ارشد حسین میر ‘ مقصود منتظر اور چوہدری محمد رفیق نے خطاب کیا۔سابق صدر نعیم الاسد ‘ بلال احمد اور محمد شہباز بھی سیمنار / ویبنار میں شریک تھے۔جبکہ سیمینار/ ویبنار کی صدارت اور نظامت کے فرائض کے آئی آئی آر کے سربراہ الطاف حسین وانی نیانجام دیئے۔سمینار میں اسلام آباد یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم نوجوان سکالرز نے بڑی تعداد میں شرکت کی جبکہ آخر پر سوال و جواب کا بھرپور سیشن بھی منعقد ہوا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0