نئی دہلی (نیوز ڈیسک )بھارت کے غیر قانونی طورزیر قبضہ جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے صحافی محمد منان ڈار کو، جنہیں بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے” نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی “(این آئی اے) نے جعلی الزامات کے تحت گرفتار کیا تھا، ایک سال سے زائد عرصے کے بعد رہا کر دیا گیا ہے۔ عدالت نے ضمانت کے حکم میں ان کے خلاف الزامات کو محض مفروضے قرار دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سری نگر کے علاقے بٹہ مالو کے رہائشی محمد منان ڈار کو منگل کی شام نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے رہا کیا گیا۔ منان ڈار کے خاندان کے ایک رکن جنہوں نے جیل کے باہر ان کے وکلاکی موجودگی میں ان کا استقبال کیا، نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ منان کے حوصلے بلند ہیں اور وہ بطور صحافی اپنا کام جاری رکھنے کے منتظر ہیں۔
منان ڈار کوجو ایک فری لانس فوٹو جرنلسٹ ہیں، این آئی اے نے ان کے بھائی حنان ڈار اور دیگر کے ساتھ اکتوبر 2021 میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت جعلی الزامات کے تحت گرفتار کیا تھا۔
دہلی کی عدالت نے اپنے ضمانتی حکمنامے میں کہا کہ منان کے خلاف بھارتی تحقیقاتی ایجنسی کے ثبوت الزام ثابت کرنے کے لیے کافی نہیں ہیں۔