اتوار‬‮   22   ستمبر‬‮   2024
 
 

کشمیری آزاد اور غیر جانبدار استصواب رائے کے ذریعے تنازعہ کشمیر کا حل چاہتے ہیں: رپورٹ 

       
مناظر: 535 | 8 Jan 2024  

 

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )جموں و کشمیر کے عوام اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے اپنے حق خودارادیت کا استعمال کرتے ہوئے تنازعہ کشمیر کا پرامن حل چاہتے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اکیڈمک ریسرچ آن کشمیر، انسٹی ٹیوٹ آف کشمیر پولیٹیکل سٹڈیز، ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کشمیر اویئرنیس اینڈ ڈاکومینٹیشن سنٹر سمیت سول سوسائٹی، سیاسی اور قانونی ماہرین نے سرینگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ نے اپنی ایک درجن سے زائد قراردادوں خاص طور پر 05جنوری 1949کو منظور کی گئی قراردادمیںکشمیریوں کے حق خودارادیت کو تسلیم کررکھا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت کے ظالمانہ قبضے کے 76سال کے دوران شدید مشکلات اور سیاسی ناانصافیوں کے باوجود جموں و کشمیر کے عوام اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کے انعقاد کے اپنے مطالبے پر قائم ہیں۔کشمیریوں کے استصواب رائے کے حق کو بھارتی قیادت اوراس کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرونے سرینگر کے لال چوک میں ایک عوامی اجتماع میں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں میں بھی تسلیم کیا ہے۔جموں و کشمیر کے حوالے سے 5اگست 2019 کو بھارت کی فوجی اور غیر جمہوری کارروائی کا مقصد جموں و کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں کو بے اثر کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آبادی کے تناسب میں تبدیلی اور کشمیریوں کی معیشت کو کمزور کرنے کا مقصد مستقبل میں ممکنہ طورپرہونے والے استصواب رائے کے نتائج کو متاثر کرنا تھا۔
دریں اثنا ء سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ مظلوم کشمیریوں کو 10 لاکھ سے زائد قابض بھارتی فوجیوں اور ہندوتوا بی جے پی حکومت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سنگین صورتحال میں جب مقبوضہ جموں وکشمیر فوج اور پولیس کے قبضے میں ہے، علاقے کے بہادر عوام مزاحمتی تحریک کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے قابض فوجیوں کے مظالم برداشت کررہے ہیں۔ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لیں جس میں مقبوضہ جموں وکشمیرکے لوگوں کو بڑے پیمانے پر قتل، جسمانی تشدداور غیر قانونی گرفتاریوں کا نشانہ بنایاجارہا ہے اور تمام بنیادی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق دیرینہ تنازعہ کشمیر کے فوری حل پر زور دیا۔ جموں کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، جموں و کشمیر مسلم لیگ، تحریک حریت جموں و کشمیر، جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ، جموں و کشمیر مسلم کانفرنس، جموں و کشمیر یوتھ سوشل فورم اورجموں و کشمیر نیشنل فرنٹ سمیت حریت پسند تنظیموں نے اپنے بیانات میں کہا کہ بھارت جموں و کشمیر کے عوام کو اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر اجتماعی سزا دے رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیرکے عوام اقوام متحدہ کے زیراہتمام رائے شماری کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کیے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0