سرینگر(نیوز ڈیسک ) کل جماعتی حریت کانفرنس نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت 1947سے کشمیری عوام کے عزم کو توڑنے اور ان کے جذبہ آزادی کو دبانے کے لیے فوجی طاقت کا استعمال کر رہا ہے لیکن وہ اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نے مقبوضہ علاقے کو ایک فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا ہے جہاں اس کے فوجی بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بلکہ جنگی جرائم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے فرقہ پرست ہندو تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے ہندوتوا ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے کشمیری عوام کو ان کے تمام بنیادی حقوق سے محروم کر رکھا ہے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام نے اپنے وطن پر بھارت کے ناجائز قبضے اور اس کے 5اگست 2019کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن پسند اور آزادی پسند کشمیریوں نے ہمیشہ بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف مزاحمت کا راستہ اختیارکیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ سات دہائیوں سے اپنے پیدائشی حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور وہ مکمل کامیابی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکام نے پوری حریت قیادت کو جیلوں میں ڈال رکھا ہے ۔ انہوں نے افسوس کا اظہارکیاکہ ہزاروں کشمیریوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA)سمیت کالے قوانین کے تحت غیر قانونی طور پر نظر بند کیا گیا ہے۔انہوں نے اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم اور یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور مقبوضہ جموں و کشمیرمیں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی سازشوں کا نوٹس لیں۔ انہوں نے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کی غرض سے تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد پر زور دیا۔