اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) سپریم کورٹ کے سینئرترین رپورٹر حسنات ملک نے انکشاف کیا ہے کہ سابق جسٹس اعجازالاحسن اور مظاہر نقوی عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے دوران جنرل باجوہ کے پاس گئے ڈنر کیا اور ان سے درخواست کی کہ عمران خان کو نا ہٹایا جائے اور اسکی مدد کی جائے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حسنات ملک نے کہا کہ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر نقوی کو پرانی اسٹیبلشمنٹ کی آنکھ کا تارا سمجھا جاتا تھا۔ جسٹس اعجاز الاحسن گزشتہ تین ماہ سے پریشان تھے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ججز صاحبان کو جنرل فیض گروپ کا حصہ سمجھا جاتا تھا اور یہ باتیں گردش میں تھیں کہ جسٹس مظاہر کے بعد اب باری جسٹس اعجاز الاحسن کی ہے شاید اسی لیے انہوں نے مستعفی ہونا بہتر سمجھا ۔
سنتا جا شرماتا جا
سابق جسٹسز اعجازالااحسن اور مظاہر نقوی عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے دوران جنرل باجوہ کے پاس گئے ڈنر کیا اور ان سے درخواست کی کہ عمران خان کو نا ہٹایا جائے اور اسکی مدد کی جائے۔ pic.twitter.com/lSVGG5EAcI— Rafaqat Dogar (@rafaqatdgr) January 14, 2024