برسلز(نیوز ڈیسک ) کشمیر کونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سید نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی حالیہ رپورٹ میں بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ کشمیرمیں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی درست تصدیق کی گئی ہے۔ علی رضا سید نے برسلز میں جاری ایک بیان میں ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ کہا کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی بجا طور پر تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکام نے اظہار رائے کی آزادی، پرامن احتجاج اور جلسے ، جلوسوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ بھارتی مظالم کی وجہ سے کشمیری عوام کوبہت سی مشکلات اور مصائب کاسامنا ہے۔ بھارتی قابض افواج مظلوم کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل، ٹارگٹ کلنگ، جبری گمشدگیوں اور خواتین پر جنسی حملوں میں ملوث ہیں ۔علی رضا سید نے بھارتی وزارت خارجہ کی طرف سے دو برطانوی سفارت کاروں کے آزاد کشمیر کے حالیہ دورے کے خلاف جاری کردہ بیان کی بھی مذمت کی۔
انہوں نے بھارتی وزارت خارجہ کی طرف سے جموںوکشمیر کو بھارت کااٹوٹ انگ قراردینے کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں بلکہ بین الاقوامی طور پر ایک تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔ کشمیر کونسل یورپ کے چیئرمین نے کہا کہ بھارت نے 27 اکتوبر 1947 کو جموں و کشمیر کے بڑے حصے میں اپنی فوجیں اتار کر زبردستی اس پر قبضہ کر لیا تھا ۔