سرینگر(نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوںنے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ بھارت کشمیریوں کی آواز کو دبانے کے لیے ہر وحشیانہ حربہ استعمال کر رہا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں غلام محمد خان سوپوری، سید بشیر اندرابی، خواجہ فردوس، محمد شفیع لون، فریدہ بہن جی ، یاسمین راجہ، فیاض حسین جعفری، سید سبط شبیر قمی، عبدالصمد انقلابی، محمد عاقب اور اسرار احمد نے سری نگر میں جاری اپنے بیانات میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہر کشمیری خوف و دہشت کی فضا میں زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔
انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میں اختلافی آوازوں کو دبانے کے لیے کالے قوانین، ظالمانہ پالیسیوں اور اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگست 2019 میں مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں پر بھارتی مظالم میں تیزی آئی ہے اور مودی حکومت نے علاقے میں اظہار رائے کی آزادی کا حق قطعی طو ر پر سلب کر لیا ہے۔ انھوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ دنیا کا سب سے بڑا نام جمہوری ملک کشمیریوں کے جمہوری حقوق پاؤں تلے روند رہا ہے۔
انہوںنے کہا کہ مودی کو یاد رکھنا چاہیے کہ عوامی تحریکوں کو جبر و ستم سے شکست نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنے حق خودارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کی ضمانت اقوام متحدہ نے اپنی متعدد قراردادوں کے ذریعے دی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماو¿ں نے کہا کہ مودی حکومت اختلاف رائے کا حق سلب کر کے کشمیریوں کی آزادی کی آواز ہرگز دبا نہیں سکتی۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ کشمیریوںکو انکا ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت دینے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔
دریں اثنا پاسبا ن حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین عزیر احمدغزالی نے مظفرآباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر کے لوگ غیر قانونی بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیں جو ایک روز ضرور رنگ لائیں گی۔ انہوںنے کہا کہ کشمیریوں نے کبھی بھی غیر قانونی بھارتی تسلط کو قبول نہیں کیا ہے اوروہ شہداءکے عظیم مشن کی تکمیل تک اپنی جدوجہد ہر قیمت پر جاری رکھیں گے۔
انہوںنے کہا کہ 5فرور ی کو”یوم یکجہتی کشمیر“حسب روایت بھر پور جوش وجذبے سے منایا جائے گا۔