سرینگر(نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں طویل خشک سالی کی وجہ سے پھلوں کے کاشت کاروںکی مشکلات میں اضافہ ہوگیاہے۔
جنوری میں بھی بارش یا برف باری کے بغیر مسلسل خشک موسم کی وجہ سے وادی کشمیر کے پھلوں کے کاشتکاروں کو سخت تشویش لاحق ہے۔ماہرین موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ طویل خشک سالی کی وجہ سے آئندہ سیزن میں پھلوں بالخصوص سیب کا معیار اور پیداوار بری طرح متاثر ہوسکتی ہے۔ یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی سرینگر کے فروٹ سائنسز کے ڈویژن کے سربراہ پروفیسر خالد مشتاق نے کہاہے کہ ابھی تک، ہم ایک محفوظ زون میں ہیں اور ہمیں بہتری کی امید ہے۔تاہم اگر فروری میں بارشیں یا برفباری نہیں ہوتی اور درجہ حرارت 20سے25 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ جاتا ہے، تو پھلوں کی فصل بری طرح متاثرہو گی ۔کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ نباتیات کے ایک سائنس دان اختر ملک نے کہاہے کہ اگر فروری میں درجہ حرارت بڑھتا ہے، تو پھلوں کامعیار اورپیداوار متاثر ہوگی ۔انہوںنے کہاکہ مسلسل خشک سالی سے زیر زمین پانی کی سطح پر بھی گررہی ہے اورپھلوں کے درختوں کیلئے پانی کی فراہمی میں کمی ہو سکتی ہے ۔