بدایوں(نیوز ڈیسک ) بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر بدایوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو اس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب اسٹیج پر موجود ایک خاتون نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے سامنے کہا کہ اسے وزیر اعظم ہائوسنگ اسکیم (پی ایم آواس یوجنا) کے تحت ایک مکان کے لیے 30ہزارروپے رشوت دینا پڑی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون ایک بڑے عوامی جلسے میں مائیک پرکہہ رہی ہے کہ اسے 30ہزار روپے رشوت دینا پڑی۔یہ واقعہ اتر پردیش کے شہر بدایوں میں” وکاست بھارت سنکلپ یاترا ”کے دوران سامنے آیا جہاں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا اور پی ایم آواس یوجنا اسکیم کے تحت تعمیر کئے گئے مکانوں کی چابیاںلوگوں کو دی گئیں۔خاتون سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ دھرمیندر کشیپ نے پوچھا کہ انہیں گھر ملا یا نہیں؟جس پر عورت نے جواب دیا کہ ہاں۔ رکن پارلیمنٹ نے پوچھا کہ کیا اسے گھر کے لیے کوئی رقم ادا کرنی ہے؟ جس پر خاتون نے بتایا کہ اسے گھر کے لیے 30ہزار روپے رشوت دینا پڑی۔اس کے بعد بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ یہ ایک بڑا مسئلہ ہے جبکہ موقع پر موجود بی جے پی رکن اسمبلی راجیو کمار سنگھ کو دیکھتے ہوئے انہوں نے خاتون سے پوچھا کہ کیا وہ گھر کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہیں؟ عورت نے کچھ دیر سوچنے کے بعد کہا ہاں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق دھرمیندر کشیپ نے اپنے پارلیمانی حلقے میں ترقی کو فروغ دینے کے لیے پروگرام میں شرکت کی تھی۔ تقریب کے دوران داتا گنج کے ایم ایل اے راجیو کمار سنگھ نے پی ایم ہائوسنگ اسکیم سمیت سرکاری اسکیموں کے تحت مستحقین میں سرٹیفکیٹ اور چابیاں تقسیم کیں۔ تاہم مذکورہ مستحق خاتون نے سٹیج پر بولتے ہوئے حقیقت کا انکشاف کیا۔اس واقعے سے ریاست کی اصل صورتحال بے نقاب ہوگئی جس سے ظاہرہوتا ہے کہ اتر پردیش میں بی جے پی حکومت کے تحت مستحقین رشوت دیے بغیر سرکاری اسکیم کا فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔