اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) بھارت کے یوم جمہوریہ کو آج لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 26 جنوری بھارت کے یوم جمہوریہ کو دنیا بھر میں بسنے والے مقیم کشمیری ہر سال یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں اس دن کا بنیادی مقصد عالمی برادری کو پیغام دینا ہے کہ کشمیری اپنے مادر وطن پر بھارت کے جبری قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔
بھارت نے کئی دہائیوں سے ریاست جموں و کشمیر کے ایک بڑے حصے پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے اور قابض علاقے میں انسانیت کیخلاف جنگی جرائم میں ملوث ہے، بھارت خود اقوام متحدہ میں قضیہ کشمیر لے کر گیا اور کشمیریوں سے وعدہ کیا کہ انہیں استصواب رائے کا حق دیا جائے گا لیکن آج تک اس وعدے کو عملی جامہ نہیں پہنایا جا سکا۔
بھارت دراصل آج کے دن نام نہاد یوم جمہوریہ مناکر دنیا کی آنکھوں میں جمہوریت کے نام پر دھول جھونک رہا ہے، بھارت نے اپنی افواج کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں بندوق کی نوک پر لاکھوں مظلوم کشمیریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے اور اپنے حق کیلئے آواز بلند کرنے والے ہزاروں بیگناہ کشمیری آج بھی مختلف بھارتی جیلوں میں قید ہیں، ان حالات میں یوم جمہوریہ منانا جمہوریت کیساتھ مذاق ہے۔
سپیکر آزاد جموں وکشمیر چودھری لطیف اکبر نے کہا کہ بھارت نے کشمیری عوام کو بنیادی جمہوری حق دینے کے بجائے مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت بھی ختم کر دی، قابض بھارتی فورسز نے 5 اگست 2019ء کے بعد سے اب تک 842 بیگناہ کشمیریوں کو شہید، 2 ہزار 396 کشمیری زخمی جبکہ حق کیلئے جدوجہد کرنے پر مزید 22 ہزار سے زائد کشمیری پابندسلاسل کیے ہیں۔