سرینگر(نیوز ڈیسک ) سرینگر میں مقیم سیاسی ماہرین اور تجزیہ نگاروں نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت مسلم اکثریتی جموں و کشمیر کو ہندو توا رنگ میں رنگنے کے آر ایس ایس کے مذموم ایجنڈے پر تیزی سے عمل پیرا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیاسی ماہرین اور تجزیہ نگاروں نے اپنے انٹرویوز اور بیانات میں کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کو مکمل طورپر ہندو توا رنگ میں رنگنے کی تازہ ترین کوشش میں علاقے میں 33 کالجوں، سکولوں اور سڑکوں کا نام تبدیل کر کے انہیں ہندو ناموں سے منسوب کر دیا ہے۔ مودی حکومت پہلے ہی کئی تعلیمی اداروں، سڑکوں اور اہم مقامات کے مسلم نام تبدیل کر چکی ہے۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ نگاروں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کشمیری مسلمانوں کی املاک، جان، عزت اور مذہبی شناخت مودی کی ہندوتوا حکومت کے حملے کی زد میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم اکثریتی کشمیر کو ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کا مقصد وہاں ہندوو¿ں کی بالادستی اور ہندوو¿ں کے طرز زندگی کو قائم کرنا ہے ، مودی کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات کا مقصد ہی کشمیریوں کی شناخت اور وقار کو چھیننا تھا۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ نگاروں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی شناخت چھین کر ان کی حق خودارادیت کی جدوجہد کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے تاہم کشمیری عوام مذموم بھارتی منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں ، مودی کے شیطانی ہتھکنڈے کشمیریوں کو منصفانہ جدوجہد سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹا سکتے۔