سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر نظر بند کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیاسی ناانصافیوں اور بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مسرت عالم بٹ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ مودی حکومت نے کشمیریوں کے خلاف خوف ودہشت کا ماحول قائم کررکھاہے جنہیں بھارتی فوج، پیراملٹری فورسز اور ایجنسیوں کے دس لاکھ سے زائد اہلکاروں نے مسلسل محاصرے میں لے رکھا ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ تمام کالے قوانین نافذ کر دیے گئے ہیں اور سیاسی اختلاف کودبانے کے لیے بھارتی فورسزکو ہرقسم کی ڈھال فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجی مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کے ہر اصول کی کھلی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں۔مسرت عالم بٹ نے کہا کہ بھارتی فوجی محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے علاوہ کشمیریوں کو بغیر کسی وجہ کے تھانوں میں طلب کر کے انہیں ہراساں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیرکو دنیا کی سب سے بڑی فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا ہے جبکہ علاقے میں جبری گرفتاریاں اور تشدد ایک معمول بن چکا ہے۔حریت چیئرمین نے مقبوضہ علاقے کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے ہندوتوا حکومت کے مذموم عزائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اب جموں اور لداخ کے علاقوں میں رہنے والی غیر مسلم کمیونٹیز کو بھی یہ احساس ہو گیا ہے کہ غیر ریاستی باشندوں کی آمدسے جنہیں ڈومیسائل سرٹیفکیٹ فراہم کیے گئے ہیں، مقبوضہ علاقے پر سماجی اور ثقافتی جارحیت کے علاوہ مقامی آبادی کے روزگار اور کاروباری سرگرمیوں پربھی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔انہوں نے ہندوتوا حکومت کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے امن اور آزادی پسند کشمیری عوام کے شاندار کردار کی تعریف کی۔ مسرت عالم بٹ نے کشمیر کے بہادر عوام کے بلند حوصلوں اور صبر اور بی جے پی اورآر ایس ایس کی ہندوتوا حکومت کی سیاسی ناانصافیوں اور کشمیر دشمن پالیسیوں کے خلاف ان کے موقف پر اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا نوٹس لیں اور اس کے لیے بھارتی حکومت کو جوابدہ ٹھہرائیں۔مسرت عالم بٹ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر بھی زور دیا کہ وہ 1948سے زیر التوا تنازعہ کشمیر کو عالمی ادارے کی قراردادوں کے مطابق حل کریں ۔