سرینگر(نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ نے کہا ہے کہ خطے کی تین ایٹمی طاقتوں پاکستان، بھارت اور چین سے براہ راست جڑے ہونے کی وجہ سے تنازعہ کشمیر بین الاقوامی سیاسی منظر نامے میں انتہائی اہمیت اختیار کر چکا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پروفیسر بٹ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںبھارتی قیادت پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لیے پاکستان کے ساتھ بات چیت کا عمل شروع کرے ۔
انہوں نے کہا کہ بدلتی ہوئی جغرافیائی سیاسی صورتحال میں دیرینہ تنازعہ کشمیر کا باوقار اور پرامن حل ناگزیر ہے لہذا پاکستان اور بھارت دونوں کیلئے ضروری ہے کہ وہ خطے میں جنگ سے بچنے اور تنازعہ کے حل کے لیے بامعنی مذاکراتی عمل شروع کرنے کو ترجیح دیں ۔
دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں غلام محمد خان سوپوری، جاوید احمد میر اور میر شاہد سلیم نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ کشمیری گزشتہ کئی دہائیو ں سے اپنے پیدائشی حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں لیکن انہیں ابھی تک یہ حق نہ ملنا افسوسناک ہے۔ انہوںنے امید ظاہر کی کہ بیش بہا قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی اور تنازعہ کشمیر پر امن طریقے سے حل ہوگا۔