نئی دہلی(نیوز ڈیسک ) بھارت میںجماعت اسلامی، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین سمیت ممتاز مسلمان تنظیموں نے گیانواپی مسجد میں پوجا کی اجازت دینے کے عدالتی فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈکے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے گیانواپی مسجد کے تہہ خانے میں پوجا کی اجازت دینے کے عدالتی فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے لیے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔انہوں نے عدالت کے فیصلے کو بالکل غلط اور بے بنیاد دلائل پر مبنی قرار دیا اور اسے الہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا۔آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے عدالتی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کا فیصلہ مسجد کے تقدس کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے فیصلے پر مایوسی کا اظہارکرتے ہوئے اسے مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر کاری ضرب قرار دیا۔ انہوں نے فیصلے کو چیلنج کرنے اور قانونی راستے سے انصاف کے حصول کی حمایت کا اعلان کیا۔جماعت اسلامی ہند نے گمراہ کن مہم سے خبردار کرتے ہوئے متعصب میڈیا اور شر پسند عناصرسے ہوشیار رہنے پر زوردیا ہے۔جماعت اسلامی کے نائب امیر ملک معتصم خان نے حتمی شواہد کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے عبادت گاہوں کے بارے میں 1991 کے قانون پر عمل کرنے پر زور دیا۔ تنظیم نے عوام پر زور دیا کہ وہ مذہبی رواداری کو برقرار رکھیں اور ایسی باتوںسے گریز کریں جن سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اورجمہوری تانے بانے میں خلل آئے۔تینوں تنظیموں نے فیصلے سے مذہبی ہم آہنگی پر پڑنے والے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا اور حق اور انصاف کے اصولوں کی پاسداری کی ضرورت پر زور دیا۔