سرینگر(نیوز ڈیسک) حریت رہنمائوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے ساتھ اپنی ہندوتوانوآبادیاتی جیساسلوک کرنے پر بھارت پر کڑی تنقید کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت رہنمائوں غلام محمد خان سوپوری، سلیم زرگر، ایڈووکیٹ ارشد اقبال، محمد حسیب وانی اور مولانا مصعب ندوی نے اگست 2019میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد پیدا ہونیوالی سنگین ترین صورتحال پر شدید تشویش ظاہر کی ۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو انکے بنیادی حقوق اور وسائل سے محروم کرنے پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے غیر کشمیری ہندوئوں کو زمینوں کی فروخت ، سرکاری ملازمتوں سے کشمیریوں کی برطرفی اور معاشی بدحالی سمیت بھارت کی امتیازی پالیسیوں کی وجہ سے کشمیریوںکو درپیش شدیدمشکلات کواجاگر کیا۔حریت رہنمائوں نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن اور منصفانہ حل پر زور دیتے ہوئے کشمیری عوام کو ان کاناقابل تنسیخ حق خود ارادیت دینے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے تحریک آزادی کشمیر کے ممتاز رہنماء شہید غلام محمد بلہ کو بھی خراج عقیدت پیش کیا،جنہیں 1975میں اندرا عبداللہ معاہدے کے خلاف احتجاجی مظاہرو ں میں اہم کردارادا کرنے پر گرفتار کر کے حراست کے دوران شہید کردیاگیاتھا۔