سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر سے بھارتی رکن پارلیمنٹ حسنین مسعودی نے مودی کی بھارتی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے بجٹ میں کشمیریوں کو نظر اندازکرنے اور انکے ساتھ روا رکھے گئے امتیازی سلوک کی شدید مذمت کی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حسنین مسعودی نے بھارتی لوک سبھا میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایون میں پیش کی گئی بجٹ تجاویز میںمقبوضہ کشمیرمیں زراعت ، تعلیم اور صحت کے شعبوںاور کشمیریوں کی فلا ح و بہبود کو نظراندا ز کرنے پر مودی حکومت پر تنقید کی ۔انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں زراعت، تعلیم، صحت اور سماجی بہبود جیسے اہم شعبوں کے بجٹ میں نمایاں کمی پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے بجٹ میں مقبوضہ کشمیرکے پسماندہ طبقوں کیلئے ناکافی فنڈز مختص کرنے پر افسوس ظاہر کیاجس سے مقبوضہ علاقے میں سماجی و اقتصادی تفریق مزید بڑھے گی ۔حسنین مسعودی نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جمہوریت اور طرز حکمرانی کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ لوکل باڈیز، پنچایتوں اوراسمبلی کے انتخابات میں تاخیر اور ایک منتخب حکومت کی عدم موجودگی کی وجہ سے کشمیریوں کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ بجٹ بے روزگاری، مہنگائی اور انتظامی مسائل سے نمٹنے کیلئے کوئی جامع روڈ میپ فراہم کرنے میں ناکام رہاہے، جس سے کشمیری عوام کو درپیش امتیازی سلوک اور پسماندگی میں مزید اضافہ ہو گا۔