جے پور(نیوز ڈیسک ) جمعیت علمائے ہند نے بھارتی ریاست راجستھان میں ریاستی حکومت کی طرف سے اسکولوں میں تمام طلبہ کیلئے سوریہ نمسکار (ہندو مذہب کے مطابق طلوع آفتا ب کے وقت سورج کونمسکار )لازمی قراردینے کے حکم پر کڑی تنقید کی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جمعیت علما ئے ہندکے صدر مولانا محموداسعد مدنی کی ہدایت پر تنظیم کی ریاست راجستھان کی مجلس عاملہ کا ایک اہم اجلاس جے پور میں منعقد ہوا، جس کی صدارت مولانا قاری محمد امین پوکرن نے کی۔اجلاس میں اسکولوں میں 15 فروری بروز جمعرات کو سوریہ سپتمی کے موقع پر طلبہ، والدین اور دیگر کیلئے اجتماعی سوریہ نمسکار کے سرکاری حکم کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت اور بھارت کے آئین میں دی گئی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی قراردیاگیا۔اجلاس میں مسلمانوں سے 15فروری کو سوریہ سپتمی کے دن اپنے بچو ں کو اسکول نہ بھیجنے اور اس ہندوتوا تقریب کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی گئی ۔
ادھرجمعیت علما ہند سمیت دیگر مسلم تنظیموں نے راجستھان ہائی کورٹ میں سوریہ نمسکار کو لازمی قراردینے کے ریاستی حکومت کے حکم کے خلاف عرضداشت دائر کی ہے جس میں حکومت کے اس فیصلے کو کالعدم قراردینے کا مطالبہ کیاگیاہے۔ ہائی کورٹ میں مسلم تنظیموںکی درخواست پر 14فروری بروز بدھ کو سماعت ہوگی ۔