جموں(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز الائنس فار گپکارڈکلیئریشن نے کسانوں کے احتجاج سے نمٹنے کیلئے سخت پابندیوں کے نفاذ پر بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کسانوں کی طرف سے کل بھارت بھرمیں ہڑتال کی کال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلیئریشن کے ترجمان اورکمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ کے سینئر لیڈر نے کہا ہے کہ کسان مورچہ نے پی اے جی ڈی سے اپنے احتجاج کے دوران حمایت کی اپیل کی تھی ۔انہوںنے کہاکہ اس درخواست کے جواب میں اتحاد کی قیادت نے کسانوں کی تحریک اوران کی طرف سے کل ملک بھر میں ہڑتال کی کال کی حمایت کافیصلہ کیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ، پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی اور اے این سی کے نائب صدر مظفر شاہ سمیت پی اے جی ڈی کی پوری قیادت نے اپنے مطالبات کی حمایت میں مرکزی ٹریڈ یونینوں کے ساتھ ملک گیر ہڑتال کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا۔انہوںنے کہاکہ کسان بھی فلاحی اسکیم منریگا کو مضبوط، پرانی پنشن اسکیم کی بحالی اور رسمی اور غیر رسمی دونوں شعبوں میں تمام کارکنوں کیلئے پنشن اور سماجی تحفظ کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔یوسف تاریگامی نے احتجاج کیلئے کسانوں کو نئی دلی جانے سے روکنے کے لیے ان کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال پر مودی حکومت پرکڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کا رویہ آمرانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کے نمائندوں کے ساتھ بامقصد اور بامعنی بات چیت کے بجائے، کسانوں، مزدوروں اور ٹریڈ یونینوں کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ان کے خلاف آمرانہ ہتھکنڈے اور پولیس فورس کا استعمال کیاجارہا ہے۔یوسف تاریگامی نے کہا کہ مودی حکومت اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کر رہی ہے اور لوگوں کو حکومت کے وعدوں پر زرا بھی اعتبار نہیں ۔