سرینگر(نیوزڈیسک ) غیر قانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی پولیس نے کسانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے سرینگر میں احتجاج کرنے والے 50سے زائد تاجروں اور کارکنوں کو گرفتار کرلیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میوکت کسان مورچہ کی طرف سے بھارت بھر میں ہڑتال کی اپیل پر سرینگر میں تاجروں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے احتجاج کیا۔ بھارتی کسان اپنی فصلوں کی کم سے کم امدادی قیمت کی قانونی ضمانت اور قرضوں کی معافی جیسے مطالبات کے حق میںاحتجاج کر رہے ہیں ۔ سرینگر میں کشمیری ٹریڈ یونین لیڈروں اور کارکنوں کو پولیس نے سرینگر میں پرتاپ پارک کے قریب کسانوں کے مطالبات کی حمایت میںاحتجاج کرنے پر گرفتار کر کے کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن میں قید کر دیا ۔جموں کشمیر ایپل فارمرز فیڈریشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پرامن ہونے کے باوجود کسانوں اور ٹریڈ یونین کے ارکان کو بھارتی فورسز نے احتجاج سے روک دیا اوران پر طاقت کاوحشیانہ استعمال کیا گیا۔ پولیس نے ایپل فارمرز فیڈریشن کے صدر ظہور احمد راتھر سمیت متعدد لیڈروں کو گرفتار کرلیا ہے ۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ کے سینئر رہنما محمد یوسف تاریگامی مظاہرین کے خلاف بھارتی پولیس کی کارروائی کی شدیدمذمت کی ہے۔ انہوںنے X پر اپنی متعدد پوسٹوں میں ایپل فارمرز فیڈریشن کے پرامن احتجاج پر پولیس کی طر ف سے طاقت کے استعمال کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ کولگام ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کے چیئرمین محمد افضل، ایپل فارمرز فیڈریشن کے صدر ظہور احمد راتھر، جنرل سکریٹری عبدالرشید سمیت متعدد رہنمائوں کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرامن مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ جمہوریت کی توہین اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔